عورت کی زندگی میں ،جب اُس کے تولیدی دورانئے ختم ہونے لگتے ہیں تو عمر کے لحاظ سے اُس کی ماہواری رفتہ رفتہ بند ہوجاتی ہے۔بالغ عورتیں جن کے جسم میں بچّہ دانی موجود ہواور وہ حاملہ نہ ہوں اور اُن کی چھاتیوں سے دُودھ بھی نہ آرہا ہوتو مستقل طور پر ماہواری بند ہونے کی علامت یہ ہے کہ کم از کم ایک سال تک ماہواری نہ آئے۔ یہ کیفیت قُدرتی عمل کا حِصّہ ہے جو اکثرعورتوں کو لگ بھگ 45 سال کی عمر سے درپیش آتا ہے۔عورت کی عمر کے اِس مرحلے میں بیضہ دانیاں اپنا کام چھوڑ دیتی ہیں اور اُسے بانجھ سمجھا جا تاہے اور اب اُسے حاملہ ہونے کے اِمکان کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
عمر کے لحاظ سے ماہواری بند ہونے کی تکالیف کا علاج ہر عورت کے لئے مختلف ہوتا ہے۔اِس علاج میں بے آرامی اور تکلیف والی علامات کو کم کرنے یا دُور کرنے پر توجّہ دی جاتی ہے۔
عمر کے لحاظ سے ماہوار ی راتوں رات بند نہیں ہوجاتی بلکہ یہ عمل رفتہ رفتہ واقع ہوتا ہے ۔اور یہ عبوری دَور ہر عورت کے لئے مختلف ہوتا ہے ۔اِن عبوری سالوں کے دوران ،بہت سی عورتوں میں ہارمونز کی کمی بیشی کی وجہ سے ،عورتوں میں واضح اورطبّی طور پر قابلِ مشاہدہ جسمانی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں ۔اِن علامات میں سے ایک بہت مشہور علامت ’’جسم میں گرمی کا دور‘‘ ہوتی ہے ، یعنی اِس کیفیت میں جسم کے درجہ حرارت میں اچانک تیزی سے اِضافہ ہوجاتا ہے۔اِس عبوری دَور میں ،عام علامات میں ،مزاج میں تبدیلی ،نیند میں خلل ،تھکن، اور حافظے کے مسائل شامل ہیں۔
عمر کے لحاظ سے ماہواری بند ہوجانے کے بعد عورت درجِ ذیل علامات میں سے کچھ علامات محسوس کر سکتی ہے۔
خون کی نالیوں کی علامات
پیشاب اور جنسی اعضاء کی علامات
ہڈّیوں کے ڈھانچے کی علامات
جِلد اور نرم عضلات کی علامات
نفسیاتی علامات
جنسی علامات
آپ کا ای میل کرنے کے لئے شکریہ ، آپ کو 24 گھنٹے میں جواب دیا جائے گا .