ہم سب کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ہم کیسے نظر آتے ہیں اور یہ واقعی ایک اچھّی بات ہے ۔اِس سے ہمیں اپنی غذا کے بارے میں آگہی حاصل ہوتی ہے اور ہم اپنے وزن پر نظر رکھ سکتے ہیں۔البتّہ بعض لوگ اپنے وزن سے کبھی مطمئن نہیں ہوتے۔جب وزن پر غور بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے تو یہ وزن میں اِضافے اور جسم کے بد نماہو جانے کا خوف پیدا ہونے لگتا ہے۔اِس کے معنیٰ یہ ہیں ایک اوسط وزن والا فرد خود آئنے کے سامنے ایک موٹے اور بد نما جسم والے فرد کی طرح محسوس کرتا ہے۔
نتیجے کے طور پر متعلقہ فرد اپنی خوراک بہت کم کردیتا ہے۔ بعض اوقات ہم بہت زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں اور بعض اوقات کھا نے میں کمی کردیتے ہیں،مثلأٔ اپنی کوشش سے اُلٹی کرنا،زیادہ ورزش کرنایا جُلّاب لینا وغیرہ۔ کھانے کی اِس طرز کو ہم کھانے پِینے کی خرابیاں کہتے ہیں۔ اِن خرابیوں کی وجہ سے فرد کی جسمانی اور جذباتی صحت متاثر ہوتی ہے۔یہ خرابیاں بہت ہی سنگین قِسم کی بیماری ہوتی ہیں اوراگر اِن کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔
نفسیاتی طور پر کم کھانا (Anorexia Nervosa)
بار بار بسیار خوری کے بعد غذائی قِلّت پیدا کرنے کی عادت(Bulimia)
اِس کیفیت کے حامل افراد ،جسم کو دُبلا پتلا رکھنے کے لئے خود کوبُھوکا رکھتے ہیں،اور نتیجے کے طو رپر اُن کا وزن بہت کم ہوجاتا ہے۔وہ بُھوک پر قابو پانے لئے وزن کم کرنے والی گولیاں بھی لیتے ہیں ،اورسب سے کہتے ہیں کہ اُنہیں بُھوک نہیں ہے۔
اِس کیفیت کے حامل افراد ،بار بار بسیار خوری کرتے ہیں اور اس کے بعد ،غذائی قِلّت پیدا کرنے کی تدبیریں کرتے ہیں۔ایسے لوگ بُھوک نہ ہونے کے باوجود بھی کھاتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ کھانے کے معاملے میں اُن کا کوئی اختیار نہیں ہے۔زیادہ کھالینے کی وجہ سے وہ احساسِ جُرم اور شرمندگی محسوس کرتے ہیں،لہٰذا وہ کھائی ہوئی چیزوںسے، اُلٹی کرنے یا ورزش کرنے کے ذریعے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔بار بار اُلٹیاں کرنے سے غذا کی نالی میں کٹاؤ اور سوزش پیدا ہو سکتی ہے۔مزید یہ کہ ہاضمہ کی خرابیاں،بلڈ پریشر کے مسائل اور دانتوں کی حفاظتی تہہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
مندرجہ بالا دونوں صورتوں میں متاثرہ فرد کے جسم میں پانی کی کمی اور دِیگر طبّی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔زیادہ شدید صورتوں میں، دِماغ بھی متاثر ہو سکتا ہے اور چکّر آنا، بے ہوشی ،بے چینی، اُلجھن ،توجہ نہ دے پانااور حافظہ کی خرابیاں جیسی علامات بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔
کھانے پِینے کی خرابیوں کا سبب جذباتی،جینیاتی اور معاشرتی عوامل ہوتے ہیں۔ایسے افراد ،مجبوری کا احساس خود احترامی کی کمی ، افسردگی اور مثالی بننے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔شاید یہی ایک طریقہ ہے جس کے ذریعے وہ اپنی زندگی پرکچھ اختیار ہونے کا احساس حاصل کرتے ہیں۔ذرائع ابلاغ بھی اپنے فیشن اور حُسن کے پروگراموں میں دُبلے پتلے افراد ماڈلز کے طور پر پیش کرتے ہیں، لیکن اِس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
اہم بات یہ ہے کہ کھانے پِینے کی خرابیوں کی عادات کا علاج ہوسکتا ہے اور اِس سلسلے میں مدد دستیاب ہے۔معالجین، مشاورت کار، ماہرین نفسیات سب ہی کو اِن مسائل سے نمٹنے کی تربیت حاصل ہوتی ہے اور متاثرہ افراد کی بحالی میں مدد کر سکتے ہیں۔
24گھنٹوں کے اندر مزید معلومات اور اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لئے ہمارے پینل کے ماہرین سے درجِ ذیل پتے پر رجوع کیجئے۔
مُٹاپا صِرف وزن زیادہ ہونے سے قطعی مختلف کیفیت ہے۔ایک موٹے فرد کے جسم میں بہت سی فاضل چربی ہوتی ہے ۔ ایسے افراد کو صحت کے حوالے سے سنگین خطرات لاحق ہوتے ہیں۔
کسی فرد کے بارے میں یہ معلوم کرنے کے لئے کہ آیاوہ مُٹاپے کا شکار ہے، ڈاکٹرز اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے ماہرین اکثر اوقات ایک پیمانہ استعمال کرتے ہیں جسے باڈی ماس انڈیکس (BMI) کہا جاتا ہے۔ متعلقہ فرد کے وزن اور قدکی پیمائش کے ذریعے ، باڈی ماس انڈیکس (BMI) کا حساب لگایا جاتا ہے۔یہ پیمانہ کُل جسمانی مواد کا دُرست اندازہ بتاتا ہے۔
باڈی ماس انڈیکس (BMI) معلوم ہوجانے کے بعد اِسے ایک مخصوص چارٹ پر پلاٹ کیا جاتا ہے تا کہ اُس کی عمراور صنف کے متعلقہ گروپ کے دِیگر افراد سے موازنہ کیا جاسکے۔
لوگوں کا وزن اس صورت میں بڑھتا ہے جب وہ زیادہ کیلوریز لے رہے ہوں اور کم کیلوریز خرچ ہو رہی ہوں اوربچ جانے والی کیلوریز چربی کی صورت میں جسم میں جمع ہوجاتی ہے۔مُٹاپے کا سبب بننے والے وزن میں اِضافہ چند ہفتوں یا مہینوں میں واقع نہیں ہوتا ۔موٹے ہوجانے والے لوگ در اصل ضرورت سے زائد کیلوریزکا برسوں سے استعمال کرتے رہے ہوتے ہیں۔
مُٹاپے کا سبب بننے والے چند عوامل میں جینیا تی،ہارمونی اور جذباتی مسائل اور زیادہ بیٹھک والا طرزِ زندگی شامل ہیں۔صحت مند طرزِزندگی کے ذریعے مُٹاپے سے نمٹا جا سکتا ہے۔آپ درجِ ذیل اقدامات کر سکتے ہیں:
بعض لوگوں کے لئے ،کھانے پِینے کی خرابیوں اور ڈپریشن میں براہِ راست تعلق بھی معلوم ہوتا ہے۔کھانے پِینے کی خرابیوں سے ڈپریشن یا ڈپریشن کی وجہ سے کھانے پِینے کی خرابیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
مزید معلومات اور سوالات کے جوابات حاصل کرنے لئے ہمارے ماہرین نفسیات کو درج ذیل پتے پر لکھئے ۔
سکون کے لئے کھانا: یہ بات عام ہے کہ غم، غُصّہ ،نااُمیدی ،بوریت اور تنہائی سے نمٹنے کے لئے لوگ کچھ نہ کچھ کھاتے ہیں۔کوئی چیز کھانے سے مختصر وقت تک کچھ بہتر محسوس ہو سکتا ہے ۔اکثر لوگ جانتے ہیں کہ چاکلیٹ کھانے کے فورأٔ بعد کتنا اچھّا محسوس ہوتا ہے۔کیوں کہ چاکلیٹ کھانے سے ،دِماغ کے اندر پائے جانے والے وہ کیمیکلز متاثر ہوتے جو مزاج پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ لیکن عام طور پریہ اثر دیرپا نہیں ہوتا ۔اگر بُھوک نہ لگی ہو اور صِرف جذبات سے نمٹنے کے لئے کھایا جائے تو یہ عمل سکون کے لئے کھانا کہلاتا ہے۔
کسی بات سے پریشان ہونے کی صورت میں کوئی چیز کھا لینا ٹھیک ہے ۔اِس بات کا امکان ہے ہر فرد کبھی نہ کبھی ایساکرتا ہے۔سکون کے لئے کھانا اس صورت میں مسئلہ بن سکتاہے جب آپ مستقل طور پر غم،غُصّہ، بوریت یا تنہائی کا شِکار ہوںاور اِن احساسات سے نمٹنے کے لئے کچھ کھاتے ہوں۔ایسی صورت میں کسی سے اپنے احساسات کے متعلق بات کر لینا اور دِیگر طریقے اختیار کرنابہتر ہوگا۔
اگر اِس صفحے پر آپ کے سوال کا جواب موجود نہیں تومزید معلوت اور اپنے سوال کا جواب24 گھنٹوں کے اندر حاصل کرنے کے لئے ، ہمارے پینل کے ماہرین سے اس پتے پر رابطہ کیجئے۔
اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کم خوراکی کے ذریعے زائد وزن پر بعد میں قابو پایا جا سکتا ہے۔ہم عام طور پر کم خوراکی میں کیلوریز کی مقدار کم کر دیتے ہیں۔اور اِس طرح جسم کی ضرورت سے کم کیلوریز لی جاتی ہیں،اور نتیجے کے طور پر جسم جمع شُدہ چکنائیوں/چربی کو استعمال کرنا شروع کردیتا ہے اور وزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
بعض لوگ اپنا وزن بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں اور زیادہ کیلوریز والی غذائیں استعمال کرتے ہیں ۔اِس طر ح اُن کے وزن میں چند پاؤنڈز کا اِضافہ ہوجاتا ہے۔
"
یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ نوبالغوں کو اِس طرح کم خوراکی کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔بالغان کے بر عکس وہ اب بھی نشوونما کے مراحل سے گزر رہے ہوتے ہیں۔ اِس مُدّت میں اُنہیں مختلف قِسم کی صحت بخش غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے تا کہ اُن کے جسموں کی نشوونما صحیح طور پر ہو سکے۔بعض نو بالغان کا وزن زیادہ ہو سکتا ہے لیکن ایسے نو بالغان بھی غذائیت والی خوراک استعمال کرنے اور زیادہ سرگرم طرزِزندگی اختیار کرنے کے ذریعے اپنی حالت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اگر آپ کے سوال کا جواب اِس صفحے پر موجود نہیں ہے اور آپ خود اپنے لئے یا اپنے کسی دوست کے لئے مددحاصل کرنا چاہتے ہیںتو 24گھنٹوں کے اندر جواب حاصل کرنے کے لئے درجِ ذیل پتے پر رابطہ کیجئے
آپ کا ای میل کرنے کے لئے شکریہ ، آپ کو 24 گھنٹے میں جواب دیا جائے گا .