ازدواجی تعلقات اور جسمانی صحت میں براہِ راست تعلق ہوتا ہے ۔برسوں کے مشاہدے اوربہت سے علمی مضامین سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ جوڑوں کے درمیان صحت مند اور پُر مُسرّت شادی کے نتیجے میں صحت پر مثبت اثرات مُرتّب ہوتے ہیں۔
عام طور پر نو عمری (18سال سے کم عمر)کی شادیاں ترقی پزیر ممالک میں نظرآتی ہیں اور دُلہن بچّیوں کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں مثلأٔ بچّے کی پیدائش کے
وقت پیچیدگیاں ، بچّہ دانی کے مُنہ کا سرطان، غیر مطلوبہ حمل، اور اکثر اوقات پیدا ہونے والے بچّے میں غذائی قِلّت وغیر ہ جیسے مسائل پیش آسکتے ہیں۔
نوعمر ی میں شادی ہوجانے والی لڑکیوں کو نفسیاتی مسائل ،مثلأٔذہنی دباؤ ( ڈپریشن )، اور ذہنی تناؤ سے تعلق رکھنے والے مسائل بھی پیش آتے ہیں ۔عام طور پر اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ایسی لڑکیوں پربہت کم عمری میں ذمّہ داریوں کا بوجھ پڑ جاتا ہے ، جس وہ اکثر اوقات نمٹ نہیں سکتیں۔
مطالعات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ نو عمری میں شادی کرنے والی لڑکیوں کے ہاں بار بار بچّے پیدا ہوتے ہیں ، غیر مطلوبہ حمل اور اسقاط حمل ہوجاتے ہیں اور نتیجے کے طور پر اُن کی صحت پر خراب اثرات مُرتّب ہوتے ہیں اور وہ غذائی قِلّت کا شکار ہوجاتی ہیں۔لہٰذا ، ایسی ماؤں کے ہاں پیدا ہونے والے بچّوں کے لئے کم پیدائشی وزن اور بعد میں اُن کی جسمانی صحت کی افزائش معمول سے کم رہنے کا اِمکان ہوتا ہے ۔
نوعمری کی شادی اور جنسی اور تولیدی صحت کے لئے خطرات
مانع حمل: کم عمری میں شادی ہونے اور پہلے حمل میں مطلوبہ تاخیر حاصل کرنے کے لئے ،عورتوں کو مانع حمل کے بارے میں آگہی فراہم کرنے کی ضرور ت ہے ۔
حمل واقع ہونے کی صورت میں ، زچگی سے پہلے کی دیکھ بھال کے بارے میں آگہی اور ضروری تعلیم فراہم کرنے سے زمانہ حمل کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے گا۔
زیادہ خطرے والے حمل کی صورت میں متعلقہ ڈاکٹر کا حوالہ دِیا جائے تا کہ زچگی ہسپتال میں ہو نہ کہ گھر پر۔
حفاظتی طریقوں اور محفوظ جنسی تعلقات کے معمولا ت (رُکاوٹ والے مانع حمل طریقے )کے بارے میں معلومات فراہم کیجئے ، جس کے ذریعے جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض اور ایچ آئی وی سے بچاؤ حاصل ہوگااور حمل قائم ہونے میں وقفہ حاصل ہوگا۔
اگر کسی فرد کے بارے میں یہ شُبہ ہو کہ اُس کے لئے ایچ آئی وی ہونے کا زیادہ اِمکان ہے تو ایسی صور ت میں شادی سے پہلے ،ایچ آئی وی ٹیسٹ کروانے کے تصور سے آگہی فراہم کیجئے۔
صحت کے بارے دستیاب مختلف متبادل طریقوں کے بارے میں آگہی فراہم کیجئے: مثال کے طور پر، مانع حمل، زچگی سے پہلے کی دیکھ بھال، اسقاط حمل کی دیکھ بھال یا اسقاط حمل کے بعد کی دیکھ بھال وغیرہ کے لئے ماری اسٹوپس کی ہیلپ لائن پر کال کرنا۔
بہت سی کم عمر لڑکیوں کی عمر پہلے حمل کے وقت 20سال سے کم ہوتی ہے اور اس طرح اُن کی زندگی کو، زیادہ عمر کی عورتوں کی نسبت ، حمل یا زچگی کے دوران بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ، نو عمری کی شادی میں، جب متعلقہ لڑکی جسمانی اور جذباتی لحاظ سے پختہ نہیں ہوتی ،اِس طرح وہ اپنی زندگی کے بار ے میں آگہی پر مبنی ، درست اور صحت مند فیصلے نہیں کر پاتی۔