نشوونما کے دور میں نئی چیزوں کے بارے میں تجسّس ہونا فطری بات ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ہر فرد بشمول ہمارے بہترین دوستوں کے یہ کام کر رہے ہیں۔دوستوں کے علاوہ ذرائع ابلاغ بھی ہمیں متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔سگریٹ ، منشّیات ،شِیشہ یا شراب وغیرہ ہر چیز اچھی معلوم ہوتی ہے اور اپنے انداز کے لحاظ سے بالغوں کی سرگرمی معلوم ہوتی ہے۔ذرا غور کیجئے کہ اِن چیزوںکی فلموں اور اشتہارات میں کس طرح منظر کشی کی جاتی ہے۔
تمباکو کی مصنوعات بناے والی کمپنیاں لاکھوں ڈالر پُر کشش اشتہارات پر خرچ کرتی ہیں اور تمباکو نوشی کو ایک شاندار کام کے طور پر پیش کرتی ہیں ۔وہ لوگوں کے نشے کی عادت سے منافع کماتی ہیں ۔لہٰذا اگر آپ اپنے دوستوں سے متاثر نہیں ہوتے تب بھی اِن فنکارانہ اشتہارا ت سے محتاط رہئے،جن کا مقصد آپ کو اِن تمام چیزوںکی طرف راغب کرنا ہوتا ہے۔
اِس کے علاوہ ،ذہنی دباؤ ،بوریت اور کافی رقم دستیاب ہونے کی صورت میں ،تمباکو نوشی، شراب نوشی،مدہوشی اور غیر قانونی منشّیات استعمال کرنے کا اِمکان بہت بڑھ جاتا ہے۔تجسّس کی وجہ سے ایک چھوٹے تجربے کی صورت میں شروع ہونے والا کام ،جلد ہی عادت بن جاتا ہے۔دُرست فیصلے کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنا ضروری ہے۔
تمباکو نوشی، شراب نوشی، شِیشہ، منشّیات ، توانائی والے مشروبات اور کولڈ ڈرنکس کے بارے میں پڑھئے۔
تمباکو نوشی کرنے سے اچھا اور پُرسکون لگتا ہے ۔اِسے کیوں ترک کیا جائے؟
در حقیقت یہ عام خیال ہے کہ تمباکو نوشی سے اچھا اور سکون محسوس ہوتا ہے! فی الوقت عوامی جگہوں پر تمباکو نوشی پر پابندی کے باوجود تمباکو نوشی کے اشتہارات اِسے بڑے پُرکشش کام کے طور پر پیش کرتے ہیں۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ تمباکو نوشی مہلک ثابت ہوتی ہے!یہ سرطان ،پھیپھڑوں کی مستقل بیماری اور دِل کے امراض کا سبب بنتی ہے۔اِس کی وجہ سے زندگی میں 14 سال کی کمی آجاتی ہے اور آپ کا خیال رکھنے والے لوگوں پر بہت خراب اثر ڈالتی ہے۔اِس عادت کی وجہ سے سالانہ ہزاروں روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔یہ ایک قِسم کا نشہ ہے اور نشے میں مبتلا افراد کو مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ تمباکو نوشی مہلک ثابت ہوتی ہے!یہ سرطان ،پھیپھڑوں کی مستقل بیماری اور دِل کے امراض کا سبب بنتی ہے۔اِس کی وجہ سے زندگی میں 14 سال کی کمی آجاتی ہے اور آپ کا خیال رکھنے والے لوگوں پر بہت خراب اثر ڈالتی ہے۔اِس عادت کی وجہ سے سالانہ ہزاروں روپے خرچ ہو جاتے ہیں۔یہ ایک قِسم کا نشہ ہے اور نشے میں مبتلا افراد کو مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ کا جسمانی نظام مستعد ہوتا ہے اورزہریلے اثرات کے خلاف دفاعی انداز اختیار کر تا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو تمباکو نوشی کی عادت اختیار کرنے میں کچھ وقت لگتا ہے ۔مثال کے طور پر پہلی بار تمباکو نوشی کرنے والے اکثر اوقات گلے اور پھیپھڑوں میں درد یاجلن محسوس کرتے ہیں اور بعض لوگوں کی طبیعت بھی خراب ہوجاتی اور وہ شروع میں سگریٹ پھینک دیتے ہیں۔پہلی بار شراب نوشی کرنے والے بھی متلی محسوس کرتے ہیں اوراِسے پھینک دیتے ہیں۔
سگریٹ کے تمباکو میں نِکوٹین ہوتا ہے جو ہیروئن اور کوکین کی طرح انتہائی نشہ آور کیمیکل ہے۔آپ کا جسم اور دِماغ اس کے بہت عادی ہوجاتے ہیں اور اچھا محسوس کرنے کے لئے بار بار اِس کی طلب ہوتی ہے۔تمباکو نوشی شروع کرنے کے لئے کوئی جسمانی وجوہات نہیں ہوتیں۔جسم کو خوراک، پانی، نیند اور ورزش کی طرح نِکوٹین کی ضرورت نہیں ہوتی۔در حقیقت نِکوٹین اور سایانائیڈ جیسے کیمیکل اگر زیادہ مقدار میں لے لئے جائیں تو مہلک ثابت ہوتے ہیں۔
اِن زہریلے اثرات کے نتائج رفتہ رفتہ وقت کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں۔سرطان، پھیپھڑوں کی بیماری،اعضاء کو نقصان اور دِل کے امراض کی وجہ سے متعلقہ فرد کے لئے معمول کے کام کرنے کی صلاحیت محدودہو جاتی ہے،اور یہ صورت حال مہلک بھی ہو سکتی ہے۔ہر بار جب کوئی فرد ایک سگریٹ سُلگاتا ہے تو اس کی زندگی سے 5سے 20منٹ کم ہوجاتے ہیں۔تمباکو نوشی سے بارآوری کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے اور مَردوںکی جنسی صحت پر اِس کے سنگین اثرات پڑتے ہیں۔حاملہ ہونے کی کوشش کرنے والی خواتین اور حاملہ خواتین کے لئے بھی تمباکو نوشی کے اثرات مُضر ہوتے ہیں۔ایسی عورتوں کے لئے چھاتیوں کے سرطان کا اِمکان بھی بہت بڑھ جاتا ہے۔
س کا سبب ساتھیوں کا دباؤ ہو سکتا ہے یا بالغ نظر آنے کی خواہش،یا شاید خاندان میں کوئی تمباکو نوشی کرتا تھا اور آپ اِسے آزما کر دیکھنا چاہتے تھے کہ اِس سے کیامحسوس ہوتا ہے اور یہ کیسا لگتا ہے۔
بہت سے لوگ جو نوعمری میں تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں اُنہیں یہ توقع نہیں ہوتی ہے کہ وہ اِس کے عادی بن جائیں گے۔یہی وجہ ہے کہ تمباکو نوشی کو بالکل شروع نہ کرنا آسان بات ہے ۔
خراب جِلد، خراب سانس ،کپڑوں اور بالوںمیں خراب بُو، کھیلوں کی صلاحیت میں کمی،یعنی زخمی ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور صحت یابی میں تاخیر ہوتی ہے۔تمباکو نوشی کی وجہ سے جسم میں collagenنامی کیمیکل پیدا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے ،لہٰذا کھیلوں کی عام چوٹیں مثلأٔ جوڑوں کو آپس میں باندھنے والے ریشوں کو نقصان پہنچنا وغیرہ سے صحت یابی میں،تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کی نسبت ، تمباکو نوشی کرنے والوں کو زیادہ وقت لگتا ہے۔
اِس سلسلے میں معلومات اور سوالات کے لئے ہمارے پینل کے ماہرین کودرجِ ذیل ای میل پر لکھئے اور 24گھنٹوں میں جواب حاصل کیجئے۔
advice@srhmatters.org or counselor@srhmatters.org
شراب نوشی سے جسم او راعضاء کی ہم آہنگی ختم ہونے لگتی ہے،اندازہ کرنے کی صلاحیت میں کمی ،جسمانی ردِّ عمل میں سُست روی،غیر واضح نگاہ ،یاد داشت کا کھو جانا اور قطعی طور پر کوئی حافظہ نہ رہناجیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
شراب نوشی کے نتیجے جسم کا ہر عضوخراب ہو سکتا ہے ۔ شراب براہِ راست خون میں جذب ہوجاتی ہے اور بشمول سرطان ،زندگی کو خطرے سے دَوچار کرنے والے بہت سے امراض کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے ۔
شراب سے مرکزی اعصابی نظام کمزور ہوتا ہے ،ذہنی مُزاحمت میں کمی آتی ہے اور اندازہ کرنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچتا ہے ۔شراب نوشی کے نتیجے میں خطرے والے روّیے اختیار کئے جاتے ہیں مثلأٔ لوگ ایسی صورت میں ڈرائیونگ کرتے ہیں جب اُنہیں نہیں کرنا چاہئے یا غیر محفوظ جنسی ملاپ کرتے ہیں۔
شراب کی زیادہ مقدار یا جلدی جلدی پینے سے اِس کے زہریلے اثرات ہو سکتے ہیں جس کے نتیجے میں متعلقہ فرد قومے میں چلا جاتا ہے یا اُس کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔شراب نوشی کے بعد ڈرائیونگ کرنابھی مہلک ہو سکتا ہے ۔
اگر آپ کے اِرد گِرد شراب نوشی کرنے والے لوگ موجود ہیں تو آپ کے لئے زخمی ہوجانے ،کار ٹکراجانے یا تشّدد کا نشانہ بن جانے کے اِمکانات بڑھ جاتے ہیں۔کم از کم آپ کو ایسے لوگوں سے نمٹنا پڑے گا جو بیمار ہوں ،بے قابو ہوں یا جو خود اپنا خیال نہیں رکھ سکتے ۔
کثرت سے شراب نوشی کرنے سے اِس کی عادت ہوجاتی ہے اور نتیجے کے طور پر رِشتے ،خاندان اور افراد تباہ ہوجاتے ہیں۔اگر آئندہ آپ کو شراب نوشی کی پیش کش کی جائے تو جواب میں کہئے: ’جی نہیں، شُکریہ‘ یا ’مُجھے اِس میں دلچسپی نہیں‘ یا اِسی قِسم کا کوئی جُملہ کہئے۔
اگر آپ کو یا کسی دُوسرے فرد کو مدد کی ضرورت ہے تو درجِ ذیل پتے پر رابطہ کیجئے advice@srhmatters.org
بعض اوقات یہ بتانا مشکل ہوتا ہے۔لیکن کچھ علامات کی شناخت ہو سکتی ہے۔اگر آپ کے دوست میں درجِ ذیل میں سے ایک یا زائد علامات نظر آئیں تو اُسے شراب نوشی کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے:
اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ شِیشہ قطعی طور پر محفوظ ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق (WHO)کی ایک رِپورٹ کے مطابق شِیشہ کے بارے میں عام خیال یہ ہے کہ یہ محفوظ ہے کیوں کہ اِس کا دُھواںاستعمال سے پہلے پانی سے گزرتا ہے ۔شِیشے کا دَور 20سے 80منٹ تک چلتا ہے،جس کے دوران شُرکاء 50سے 200بار کَش لگاتے ہیں۔اِس طرح شِیشے کے ذریعے تمباکو نوشی کرنے والوں کے جسم (ناک، گلا،سانس کی نالی اور پھیپھڑے اور خون ) میں ،100سگریٹ پِینے سے زیادہ دُھواں داخل ہوجاتا ہے۔پانی سے گزرنے کے باوجود شِیشے کے دُھویں میں زہریلے مادّوں(بشمول کاربن مونوآکسائڈ، بھاری دھاتیں اور carcinogens ) کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔اِس میں استعمال کی جانے والی تمباکوکو اکثر اوقات مِیٹھا اور خوش بُو دار بنایا جاتا ہے۔اِس طرح یہ بچّوں اور نوبالغوں کے لئے بڑی پُرکشش بن جاتی ہے۔
اِسی قِسم کا خطرہ اُن لوگوں کے لئے بھی ہوتا ہے جو خود تو تمباکو نوشی نہیں کرتے(غیر فاعل تمباکو نوش) لیکن اُن کے اِرد گِرد تمباکو نوشی کی جارہی ہوتی ہے۔کراچی میں اسکول جانے والے بچّوں پر کئے گئے ایک سَروے سے معلوم ہُوا کہ تقریبأٔ 70 فیصد بچّوں نے گذشتہ 6ماہ کے دوران شِیشہ کو آزمائشی طور پر استعمال کیا تھا۔اِن بچّوں میں 7سال کی عمر کے چھوٹے بچّے بھی شامل تھے۔
شِیشہ میں استعمال کئے جانے والے بہت سے تجارتی پیکٹوں پر گُمراہ کرنے والے لیبل لگے ہوتے ہیں مثلأٔ ’0.5فیصد نِکوٹین اور ٹار سے پاک‘۔شِیشے کے مشترکہ استعمال سے اِضافی خطرات بھی ہوتے ہیں مثلأٔ ٹی بی اور ہیپا ٹائیٹس کی منتقلی وغیرہ۔
منشّیات (مثلأٔ کوکین، کریک، ایکسٹیسی، جی ایچ بی، سانس کے ذریعے لی جانے والی منشّیات ،ایل ایس ڈی،میری یو آنا،Methamphetaminesوغیرہ)سے دِماغ ،دِل اور دیگر اہم اعضاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔مثال کے طورپر کوکین سے ،بالغوں کے علاوہ بچّوں اور نوبالغوںمیں بھی دِل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔لہٰذا منشّیات کے استعمال سے بہت سے ذہنی اور جسمانی خطرات لاحق ہو جاتے ہیں،اور اِن خطرات سے بچاؤ کا واحد طریقہ یہ ہے کہ منشّیا ت کو استعما ل بالکل نہ کیا جائے!
منشّیات استعمال کرنے والوں کی اسکول ، کھیل کے میدان اور دِیگر سرگرمیوں میں کارکردگی کم ہوجاتی ہے ۔اکثر اوقات واضح طور پر سوچنااور اچھے فیصلے کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ایسے افراد بے معنیٰ یا خطرناک کا م کر جاتے ہیں یا خود کویا دُوسرے افراد کو نقصان پہنچا دیتے ہیں۔
کسی بھی قِسم کی منشّیات استعمال کرنے سے اندازہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور شاید ذہنی مُزاحمت بھی کم ہوجاتی ہے ۔اِس بات کا اِمکان بڑھ جاتا ہے کہ وہ ایسی ممکنہ طور پر خطرناک صورت حال میں ملوّث ہوجاتے ہیں جن سے وہ نشہ نہ کرنے کی صورت میں گریز کرتے۔نقصان دہ جنسی افعال سر زد ہونے کا اِمکان بھی بڑھ جاتا ہے ۔محفوظ جنسی ملاپ کے بارے میں یاد رکھنا مشکل ہوجاتا ہے اور اِس طرح غیر مطلوبہ حمل اور جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض ،بشمول ایچ آئی وی لاحق ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔
بعض اوقات دوستوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے یا تجسس یا محض بوریت کی وجہ سے منشّیات استعمال کی جاتی ہیں۔غیر قانونی منشّیات استعمال کرنے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں لیکن زیادہ ترصورتوں میں منشّیات کا استعمال ، حقیقت سے فرار ہونے کے لئے کیا جاتا ہے۔افسردگی یا مزاج میں بے آرامی کی صورت میں نشہ آور شے کا استعمال وقتی طور پرطبیعت میں بہتری لاتا ہے یا مسائل کو بُھلادیتا ہے ۔لیکن یہ کیفیت صِرف نشہ ختم ہونے تک ہی باقی رہتی ہے۔اِس کے بعد متعلقہ فرد کو شدید ڈپریشن یا طبیعت میں گِراوٹ محسوس ہوتی ہے اور اُنہیں پھر نشے کی طلب ہونے لگتی ہے ۔اور اِس طرح ایک نہ ختم ہونے والا چکّر شروع ہوجاتا ہے ۔
البتّہ منشّیات کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوتے، بلکہ اِنکے استعمال سے دِیگرنئے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں ۔منشّیات کا استعمال کرنے والے افراد اِن کے عادی ہوجاتے ہیں،یعنی نشے کے بغیر وہ اپنے معمولات سَر انجام نہیں دے سکتے۔
ایک بار نشے کا عادی ہوجانے کے بعد اِسے چھوڑنا بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔نشہ ترک کرنے سے کچھ علامات پیدا ہوتی ہیں مثلأٔ اُلٹی ہونا، پسینہ آنایا کپکپی طاری ہونا وغیرہ۔یہ علامات کافی عرصے تک جاری رہتی ہیں یہاں تک کہ متعلقہ فرد دُوبارہ منشّیات سے آزاد ہوجائے۔
توانائی فراہم کرنے والے مشروبات قُوّتِ قائمہ اور جسمانی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے تیار کئے جاتے ہیں۔ایسے بعض مشروبات کھلاڑیوں کے لئے خاص طور پر تیار کئے جاتے ہیں، لیکن اِن میں سے زیادہ تر عام لوگوں کے لئے تیار کئے جاتے ہیں۔بازار میں دستیاب بعض نئے مشروبات میں افیم پوپی کے بِیجوںکا عرق(ephedrine)شامل ہوتا ہے ۔
تورین (Taurine)ایک امائنو ایسڈ ہے (امائنو ایسڈ لحمیات یعنی پروٹین کی تیاری میں کام آتے ہیں)جو جسم میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے ۔ذہنی دباؤ اور زیادہ جسمانی سرگرمی کی صورت میں جسم سے اِس امائنو ایسڈ کی قلیل مقدار خرچ ہوجاتی ہے ۔کچھ لوگ جسم میں اِ س امائنو ایسڈ (تورین)کی کمی کو پُورا کرنے یا جسم میں اِس کی سطح بلند کرنے کے لئے توانائی فراہم کرنے والے مشروبات استعمال کرتے ہیں۔
Glucuronolactone بھی جسم میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے۔یہ کیمیکل جسم میں توانائی حاصل کرنے کے لئے بڑے مالکیولزکو توڑتاہے (Catabolism) اور لحمیات (پروٹین)جیسے خلیات کے اجزا تیار کرتا ہے(Anabolism)یہ دونوں عمل مشترکہ طورپر میٹابولیزم (Metabolism)کہلاتے ہیں۔یہ کیمیکل درجہ بندی کے لحاظ سے ایک کاربوہائیڈریٹ ہے جو گلوکوز کے مالیکیولز کے ٹُوٹنے کے عمل کے دوران بنتا ہے ۔خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کیمیکل جسم میں سے نقصان دہ مادّوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے اور فوری توانائی فراہم کرتا ہے۔
کیفین ذہن کو تحریک دینے والاکیمیکل ہے جو مرکزی اعصابی نظام پر عمل کرتا ہے اور متعلقہ فرد خود کو زیادہ آگاہ اورفعّال محسوس کرتا ہے۔
توانائی فراہم کرنے والے بعض مقبول مشروبات اور کولڈ ڈرنک کے ہر 250 ملی لیٹر میں پائی جانے والی کیفین کی مقدار
کیفین ،تورین اور glucuronolactoneجسم میں قدرتی طور پر پائے جاتے ہیں، لیکن توانائی فراہم کرنے والے مشروبات میں یہ اجزا کافی زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں اور یہ فکرمندی کی بات ہو سکتی ہے۔سائنسدانوں کا خیال ہے کہ کیفین نشوونماپاتے ہوئے دِماغ پر اثر انداز ہو سکتی ہے اور یہ کہ اِس سے جسم کا مُدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے۔
10 سال سے کم عمر کے بچّوں کو ، توانائی فراہم کرنے والے مشروبات کورفتہ رفتہ ترک کر دینا چاہئے کیوں کہ اِن مشروبات میں کیفین اور شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔حاملہ عورتوں کو بھی اِن مشروبات میں کیفین کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے اِن کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے ۔کیفین کی زیادہ مقدار سے بچّہ ضائع ہونے اور پیدا ہونے والے بچّوں کا وزن کم ہوجانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
شراب پِینے والے افراد کو شراب میں توانائی فراہم کرنے والے مشروبات کو مِلانا نہیں چاہئے، کیوں کہ مطالعات سے ظاہر ہُوا ہے کہ ایسا کرنے کے نتیجے میں سنگین خطرات لاحق ہوجاتے ہیں جو مہلک بھی ثابت
کولڈ ڈرنک میں عام طور پر فاسفورک ایسڈ،کیفین ،شکر ،اسپارٹَیم یا سکرین، کارمل رنگ، کاربن ڈائی آکسائڈاور ایلومینیئم شامل ہوتے ہیں۔کولڈ ڈرنک پِینے کے بعد ہمیں اچھا محسوس ہوتا ہے۔اِس بات کے بڑھتے ہوئے شواہد موجود ہیں کہ کولڈ ڈرنک مستقل طور پر استعمال کرنے سے بہت سے طبّی مسائل پیدا ہوتے ہیں،مثلأہڈّیوں کے ٹُوٹنے کی شرح کا بڑھ جانا،مُٹاپا، قِسم دوم کی ذیابیطیس،پتھری اور دانتوں کے مسائل کا زیادہ خطرہ ہوناوغیرہ۔
کولڈ ڈرنک کے ایک ڈَبّے میں چائے کے تقریبأٔ 6چمچوں کے برابر شکر ہوتی ہے۔(تقریبأٔ 130کیلوریز)۔شکر مُن کے اندر پائے جانے والے بیکٹیریا سے مِل کر ایسڈ(تیزاب)بناتی ہے جو دانتوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔یہ عمل مسلسل طور پر دانتوں کو کمزور کرتا رہتا ہے اور دانتوں میں سوراخ اور گڑھے پیدا ہوسکتے ہیں۔
صحت کے اِن بہت سے مسائل کے پیشِ نظر کولڈ ڈرنک کا استعمال محدود اور معتدل ہی رکھنا چاہئے۔ایسے بعض مشروبات کے لئے بڑے حیرت انگیز اشتہارات دیئے جاتے ہیں مثلأٔ پُر سکون شخصیت،توانائی ، مُہمّاتی اور پُرلطف وغیرہ ۔یہ بھی لوگوں کو عادی بنا کر منافع کمانے کا ایک طریقہ ہے۔اگر چہ یہ سگریٹ پِینے جتنا نقصان دہ نہیں ہے تاہم ہمیں اِس سے کوئی فائدہ بھی نہیں ہے۔
بعض کمپنیوں نے بڑی چالاکی سے تجارتی ،معاشرتی ذمّہ داری کو اپنی مصنوعات کی فروخت کے ساتھ منسلک کر لیا ہے۔مثال کے طور پر کوک کی ہر خریداری پر کچھ مخصوص فیصد رقم مستحق طلباء کے وظائف میں شامل کی جائے گی(یہ مُہم امریکہ میں چلائی گئی) ۔ اگرچہ یہ ایک قابلِ تعریف قدم ہے تاہم ہمیں ایسی اقدامات کا شکار نہیں بننا چاہئے اور اپنے بچاؤ کاخیال سب سے پہلے رکھنا چاہئے۔
نوٹ: حاملہ ہونے کی صورت میں کولڈ ڈرنک سے گریز کرنا ہی بہتر بات ہے کیوں کہ اِس میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
اگر آپ کے سوال کا جواب اِس صفحے پر موجود نہیں ہے اور آپ خود اپنے لئے یا اپنے کسی دوست کے لئے مددحاصل کرنا چاہتے ہیںتو 24گھنٹوں کے اندر جواب حاصل کرنے کے لئے درجِ ذیل پتے پر رابطہ کیجئے
آپ کا ای میل کرنے کے لئے شکریہ ، آپ کو 24 گھنٹے میں جواب دیا جائے گا .