معمول کے مطابق جاری رہنے والے حمل کے ہر مرحلے میں جنسی ملاپ کو محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔
لیکن در حقیقت کس کیفیت کو معمول کے مطابق جاری رہنے والا حمل کہا جاتا ہے؟اِس کیفیت میں پیچیدگیوں ، مثلأٔ حمل ضائع ہونا یا وقت سے پہلے زچگی کے درد ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔اگر آپ کو یقین سے نہیں معلوم ہے کہ آپ کا حمل معمول کے مطابق جاری ہے یا نہیں تو اپنی ڈاکٹرسے بات کیجئے۔
بہت سی عورتیں اپنے حمل کے آخری مرحلوں میں ،جنسی خواہش اور جنسی تحریک میں خاطر خواہ کمی محسوس کرتی ہیں کیوں کہ اُن کا جسم بڑھ جانے کی وجہ سے جنسی ملاپ آرام دہ نہیں رہتا اور جُزوی سبب یہ بات بھی ہوتی ہے کہ وہ پیش آنے والی زچگی اور ماں بننے کے بارے میں کے بارے میں زیادہ سوچتی ہیں ۔ اِس کے علاوہ بہت سی حاملہ عورتیں محسوس کرتی ہیں کہ حمل کے مخصوص مراحل میں اُن کی جنسی خواہش میں اُتار چڑھاؤ آتا ہے ۔یہ بات عین معمول ہے اور اِس کاتعلق اُن کے جسم میں ہارمونز کی مقدار میں کمی بیشی سے ہوتا ہے۔
اگر آپ اپنے ساتھی کے مُنہ کے ذریعے جنسی تحریک حاصل کرتی ہیں (oral sex)تو آپ کے ساتھی کو آپ کی فُرج کے اندرپُھونکنا نہیں چاہئے ۔پُھونکے کے عمل سے خون کی نالی میں ہواکا بلبلہ پھنس کر اِس میں خون کا دوران بند کر سکتا ہے اور یہ صورت ماں اور اُس کے بچّے کے لئے جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ کو کسی ایسے ساتھی کے ساتھ جنسی ملاپ نہیں کرنا چاہئے جس کی جنسی ہسٹری کے بارے میں آپ کو معلوم نہ ہویا جس کو کوئی جنسی طور پر منتقل ہونے والا مرض ہو، مثلأ ہرپیز، جنسی اعضاء پرwarts ہونا،کلیمائیڈیا (chlamydia) یا ایچ آئی وی وغیرہ۔آپ کو انفکشن لاحق ہونے کی صورت میں یہ آپ انفکشن آپ کے ہونے والے بچّے کو منتقل ہوسکتا ہے اور اِس کے نتائج خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
اِس کے علاوہ بعض مخصوص پیچیدگیوں یا خطرے کے عوامل کی موجودگی کی صورت میں ،آپ کی ڈاکٹر آپ کے حمل کو زیادہ خطرے والا حمل قرار دے گی اور آپ کو جنسی ملاپ نہ کرنے کا مشورہ دیا جائے گا۔بعض ایسے عوامل میں درجِ ذیل ہیں
اِس کیفیت میں ایک ہی حمل میں ایک سے زائد بچّے ہوتے ہیں مثلأٔ دَو ،تین، چار وغیرہ۔
اِس کیفیت کا سبب بہت سے عوامل ہوتے ہیں
اگر متعلقہ عورت کے خاندان میں دِیگر عورتوں کے حمل میں میں ایک سے زائد بچّے ہونے کی ہسٹری ہو تو اِس عورت کے لئے بھی ایک حمل میں ایک سے زائد بچّے ہونے کا اِمکان بڑھ جاتا ہے ۔
اگر ماضی میں حمل ہوتے رہے ہوں خاص طور پر ایسے حمل جن میں ایک سے زائد بچّے تھے تو اب بھی ایک سے زائد بچّے ہونے والے حمل کا اِمکان بڑھ جاتا ہے۔
بڑی عمر میں حاملہ ہونے والی عورتوں کے لئے ایک سے زائد بچّے والے حمل ہونے کا اِمکان زیادہ ہوتا ہے۔
بار آوری کی ادویات ،جن کی وجہ سے بیضہ دانیوں کو متعدد انڈے خارج کرنے کی تحریک ملتی ہے ،یا معاونت کے ساتھ تولیدی تکنیک (ART)جس کے ذریعے بچّہ دانی میں متعدد embryosداخل کئے جاتے ہیں (مثلأٔ IVFکے ذریعے)اور اِس طرح متعلقہ عورت کے حمل میں ایک سے زائد بچّے ہونے کااِمکان بہت بڑھ جاتا ہے۔
ایک حمل میں ایک سے زائد بچّے ہونے کے خطرات درجِ ذیل ہیں
a Pre-eclampsia حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر رہنا جو کہ بذاتِ خود خطرے کا عامل ہے جس کے نتیجے میں وقت سے پہلے زچگی کے درد آنا شروع ہو سکتے ہیں اور بعض صورتوں میں حمل ضائع ہو سکتا ہے۔
b حمل کے دوران ہونے والی ذیابیطیس حمل کے دوران ہونے والی ذیابیطیس ،زچگی کے بعد،بقیہ زندگی میں، مستقل ذیابیطیس ہوجانے کے سبب کا خطرہ پیدا کرتی ہے۔
دُرست طور پر غذا لینا، کافی آرام کرنا، اور باقاعدگی سے اپنی ڈاکٹر سے مشورہ لینا ایسے اقدامات ہیں جن کے ذریعے ہر حاملہ عورتاپنی صحت برقرار رکھ سکتی ہے۔ایک بچّے کے حمل والی عورت کی نسبت ایک سے زائد بچّوں والے حمل والی عورت کو اپنی ڈاکٹر سے نسبتأٔ زیادہ مرتبہ ملاقات کرنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے ۔
تمام حاملہ عورتوں کے لئے، فولک ایسڈ ایک انتہائی اہم جُز ہے۔حمل شروع ہونے سے ایک ماہ پہلے اور حمل کے ابتدائی تین ماہ کے دوران فولک ایسڈ کا استعما ل کرنے سے نیورل ٹیوب کے نقائص(مثلأٔ ریڑھ کی ہڈّی کا ایک نقص جسے spina bifidaکہا جاتا ہے) کا خطرہ کم ہوجاتا ہے ۔
ایک سے زائد بچّوں کا حمل ہونے کی صورت میں ایک اور غذائی جُز لحمیات (protein)کی زائد مقدار لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔لحمیات کے ذریعے ، بہت سے اہم کام سر انجام پاتے ہیں۔اوّل یہ کہ لحمیات جسم کے عضلات کی تیاری کا مواد فراہم کرتی ہیں۔دوم ،لحمیاتenzymes کے طور بھی کام کرتی ہیں یعنی کیمیائی تعامل (chemical reactions)کو کنٹرول کرتی ہیں تاکہ جسم کی نشوونما ہوتی رہے اور یہ اپنا کام دُرست طور پر کرتا رہے۔لحمیات حاصل کرے کے لئے مُرغی ،گوشت اور دالیں اچھے ذرائع ہیں۔
حمل کے دوران، ہیمو گلوبن کے حصول کے آئرن کی زیادہ مقدار استعمال کرنے ضرورت بھی پیش آتی ہے ۔خون کے اندر پایا جانے والا ہیمو گلوبن ،آکسیجن کو اپنے ساتھ باندھ کر عضلات کے خلیات تک پہنچاتا ہے ۔آئرن کی کمی سے ،خون میں آئرن کی کمی والا انیمیا (anemia)پیدا ہوجاتاہے ۔جسم کے خون میں صحت مند سُرخ ذرّات کی کمی کے نتیجے میں انیمیا واقع ہوجاتا ہے ۔اور یہ کیفیت ایک سے زائد بچّوں والے حمل کی صورت میں نسبتأٔ زیادہ عام ہے۔ انیمیا کے نتیجے میں،حمل کے دوران بھوک میں کمی اور انتہائی تھکن کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے اور اِس کے ساتھ ہی بچّہ دانی میں پرورش پانے والے بچّے/بچّوں کو آکسیجن کی فراہمی میں بھی کمی آجاتی ہے۔ہو سکتا ہے کہ آپ کی ڈاکٹر آپ کے آئرن کا کوئی سپلیمنٹ تجویز کرے کیوں کہ عام طور پراِس جُز کی ضرورت،صِرف آپ کی غذا سے پوری نہیں ہو سکتی۔
تیزابی غذا مثلأٔ دہی اور وٹامن ‘سی’ والی غذاؤں مثلأٔ نارنگی یا کینو کا جُوس کے ساتھ آئرن زیاسہ آسانی کے ساتھ جذب ہوتا ہے ۔
حمل میں ایک سے زائد بچّوں کی صورت میں دِیگر غذائی اجزا( مثلأجست، تانبہ ،وٹامن ‘سی’ اور وٹامن ‘ڈی’) کی بھی زائد ضرورت ہوتی ہے ۔لہٰذا یہ بات اہم ہے کہ زچگی سے پہلے ہر روزمتعلقہ سپلیمنٹ لئے جائیں۔تاہم ایک سے زائد بچّوں والے حمل ہونے کی صورت میں ایک سے زائد سپلیمنٹ لینے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ ایک سپلیمنٹ ہی کافی ہوتا ہے ،اور بہت زیادہ تعداد میں سپلیمنٹ لینے سے نقصان بھی ہو سکتا ہے۔
اگرچہ ایک سے زائد بچّوں کا حمل ہونے کی صورت میں آپریشن کے ذریعے (C-section) کے اِمکانات زیادہ ہوتے ہیں تاہم بہت سی عورتوں کے لئے ایسی صورت میں بھی معمول کے مطابق فُرج کے راستے وضع حمل ہونا ممکن ہوتا ہے ۔بچّے/بچّوں کی وِلادت کے عمل سے آسانی محسوس کرنے کے لئے ،زچگی کی تاریخ سے کافی پہلے آپ کو اپنی ڈاکٹرسے ،فُرج کے راستے ہونے والی وِلادت اور آپریشن کے ذریعے ہونے والی وِلادت کے موضوعات پر تبادلہ خیال کر لینا چاہئے۔
زچگی کے لئے ہونے والے دردوں کی شِدّت مختلف عورتوں کے لئے مختلف ہوتی ہے ۔اِن دردوں کی کیفیت مختلف مواقع پربھی مختلف ہوتی ہے۔مائیں بننے والی بہت سی عورتیں دردوں کے دوران ،درد ختم کرنے والی بعض ادویات کا استعمال کرتی ہیں ۔اگر آپ کے کوئی تحفظات ہوں تو، آپ کے لئے بہتر ہو گا کہ آپ حمل کے دوران اپنی ڈاکٹر سے مشورہ کیجئے ۔درجِ ذیل دستیاب متبادل طریقوں پر آپ تبادلہ خیال کر سکتی ہیں
درد کی عمومی ادویات درد ختم کرنے والی عمومی (systematic)ادویات مثلأٔ منشّیات سے درد کا احساس کم ہوجاتا ہے تاہم اِن ادویات سے دردبالکل ختم نہیں ہوتا۔یہ ادویات مُنہ یا انجکشن کے ذریعے دی جاتی ہیں۔
یہ سادہ اور آسان طریقہ ہے جس میں بے ہوش کرنے والے ماہر کی ضرورت پیش نہیں آتی۔
اِس طریقے سے زچگی کے دردوں کا دورانیہ طویل نہیں ہوتا۔
درد کی عمومی ادویات سے بہت سے ناخوش گوار ذیلی اثرات بھی پیدا ہوتے ہیں ،مثلأٔ غنودگی،سر چکرانا اور مقام اور اپنے وجود کے بارے میں تعین نہ کر پانا۔
اِن میں سے بعض ادویات سے متلی ہونے اور بے چینی کا احساس ہونے جیسی شکایات بھی پیدا ہوتی ہیں۔,
درد کی عمومی ادویات سے آپ کے بچّے کے دل کی دھڑکن کچھ اِس طرح متاثر ہوتی ہے کہ آپ کی ڈاکٹر یا زچگی میں معاون نرس کو ،آپ کی بچّہ دانی میں موجود بچّے کے دِل کی دھڑکن کو سمجھنے میں دُشواری پیش آسکتی ہے۔
بعض اوقات منشّیات پر مشتمل ادویات کے اثر کی وجہ سے بچّہ اپنی پیدائش کے بعد سانس لینے میں دُشواری محسوس کر سکتا ہے۔خاص طور پر جب زچگی کے دردوں کے دوران کئی با ر ایسی ادویات کی گئی ہوںیا جب آپ کو وضع حمل سے چند گھنٹوں کے بعدبڑی مقدار میں ایسی دوا دی گئی ہو۔
اِن ادویات کے نتیجے میں بچّہ اپنی پیدائش کے موقعے پر ہوش و حواس میں سست ہوتا ہے ،اور وہ ابتدا میں کم دودھ پیتا ہے ۔اور آپ کے لئے اُسے دودھ پلانا مشکل ہوجاتا ہے۔
یہ جگہ کمر کے نچلے حِصّے میں ریڑھ کی ہڈّی کے گِرد پائی جانے والی کھال کے نیچے ہوتی ہے۔اِس جگہ سے آپ کے جسم کے نچلے حِصّے کو مسلسل طور پر درد سے آرام پہنچتا ہے جب کہ آپ کے جسم کا بالائی حِصّہ پوری طرح ہوش میں رہتا ہے۔ادویات اسی خالی جگہ سے ایک کیتھیٹر (catheter) کے ذریعے داخل کی جاتی ہیں۔کیتھیٹر ایک باریک ٹیوب ہوتی ہے ۔
درجِ ذیل صورتوں میں یہ طریقہ استعمال نہیں کیا جا سکتا
ریڑھ کی ہڈّی کا بلاک ،epiduralبلاک سے دَولحاظ سے مختلف ہوتا ہے اِس صورت میں دوا کو براہِ راست ریڑھ کی ہڈّی کی رطوبت میں داخل کیا جاتا ہے (نہ کہ ریڑھ کی ہڈّی کے گِرد پائی جانے والی خالی جگہ میں)۔اِس صورت میں ، کیتھیٹر کے ذریعے مسلسل طور پر دوا دینے کے بجائے صِرف ایک بار انجکشن لگایا جاتا ہے۔
مشترکہ spinal/epidural blockنسبتأٔ ایک نیا طریقہ ہے جس کے ذریعے spinal blockمیں فوری طور پر درد سے آرام اور epidural block کے ذریعے درد ختم ہونے والی ادویات مسلسل طور پر پہنچتی رہتی ہیں۔زچگی کے دردوں کے ابتدائی مراحل میں ،اِس طریقہ کار کی مماثلت چلتے پھرتے epiduralکی طرح ہوتی ہے کیوں کہ اِس مرحلے میں پہلے ایک یا دَو گھنٹوں تک،بنیادی طور پر آپ کو ریڑھ کی ہڈّی کے پاس سے انجکشن کے ذریعے درد ختم کرنے والی حاصل ہوتی ہیںاوراِس دوران آپ چل پِھر سکتی ہیں۔اِس کے بعد جب spinalکا اثر ختم ہونے لگتا ہے تو آپ کا انحصار epiduralپر ہو جاتا ہے۔
جنسی ملاپ کے دوران منی کے جرثومے اور انڈے کے ملاپ سے حمل قائم ہوتا ہے۔یہ صورت حال عام طور پر اس وقت پیش آتی ہے جب لوگ کسی مانع حمل کے بغیر جنسی ملاپ کرتے ہیں۔ بار آور ہونے والا انڈہ نَل میں سے گزرتا ہُوا بچّہ دانی میں پہنچ جاتا ہے جہاں اور بچّہ دانی کی اندرونی سطح سے جُڑ جاتا ہے اور یہ افزائش پا کر ایمبریو (embryo) بن جاتا ہے جو آگے چل کر جنین (fetus) میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
حمل کی ابتدائی علامات کیاہیں؟
اِن علامات کے معنیٰ ہمیشہ یہ نہیں ہوتے کہ آپ حاملہ ہیں، لہٰذا فکر مند ہونے کے بجائے، بہترین بات یہ ہے کہ حمل ہونے کا سادہ ٹیسٹ کروالیا جائے۔
حمل کا ٹیسٹ کروائیے۔ اِس ٹیسٹ میں پیشاب یا خون کا نمونہ لیبارٹری میں دے کر حمل ہونے یا نہ ہونے کا پتہ چلایا جا سکتا ہے۔ اپنے شہر کے کسی اچھے میڈیکل اِ سٹور سے گھر پر ٹیسٹ کرنے کا سامان بھی لایا جا سکتا ہے۔ مثلأٔ اِس مقصد کے لئے Xact نامی کِٹ کسی بھی اچھے میڈیکل اِسٹور سے خریدی جا سکتی ہے۔
صحت مند حمل کے لئے بنیادی بات یہ ہے کہ اپنی صحت کا خیا ل رکھا جائے۔حمل کی مُدّت میں ڈاکٹر سے باقاعدگی سے معائنہ کرواتے رہئے۔ متوازن غذا استعمال کیجئے اور روزانہ مناسب مقدار میں وٹامن/ سپلیمینٹ لیجئے۔
یہ دیکھاگیاہے کہ جن عورتوں کو حمل کی مُدّت میں باقاعدگی سے دیکھ بھال کی سہولت حاصل رہتی ہے اُن کے لئے، حمل سے متعلق سنگین پیچیدگیوں کا امکان کم ہوتا ہے اور اُن کے لئے صحت مند بچّے پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
آپ کا ای میل کرنے کے لئے شکریہ ، آپ کو 24 گھنٹے میں جواب دیا جائے گا .